پی ٹی آئی کا 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 190 ملین پاؤنڈ (القادر ٹرسٹ) کیس کا فیصلہ اعلیٰ عدالتوں میں چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا۔
اپوزیشن لیڈر و پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب نے پارلیمنٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی عدالتی تاریخ میں آج ایک سیاہ دن ہے، فیصلے کو اعلیٰ عدالت میں چیلنج کریں گے، پیسہ سپریم کورٹ میں گیا وہاں سے خزانے میں آیا۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ آج اپوزیشن کی تمام پارٹیاں یہاں موجود ہیں، پاکستان کے بزنس مین نے پراپرٹی حسن نواز سے خریدی، برطانیہ کی کرائم ایجنسی نے کہا یہ رقم پاکستان کے خزانے میں گئی، اس سب میں عمران خان اور بشری بی بی کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، عمران خان نے نمل یونیورسٹی بنائی، ہسپتال بنائے ہیں، سوال تو حسن نواز سے پوچھنا چاہئے کہ تم رقم باہر کیسے لے کر گئے۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ القادر یونیورسٹی ٹرسٹ کیس میں جج نے متنازعہ فیصلہ سنایا، دو سال کی ناانصافیوں کو دیکھتے ہوئے کوئی حیرانگی نہیں ہوئی، عمران خان فیصلہ سن کو ہنس ہڑے، بی بی بھی فیصلہ سن کر مسکرائی۔
بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا تھا کہ دو سال سے ہمارے ساتھ امتیازی رویہ اپنایا گیا، عمران خان نے ایک روپیہ نہیں لیا، وہ ایک ٹرسٹی ہیں، مالک نہیں ہے، ایک عورت کو سات سال کی سزا سُنائی گئی، ہمیں دیوار پر لکھا فیصلہ نظر آ رہا تھا ہائیکورٹ میں اپیل فائل کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کو ںتانا چاہتے ہیں عمران خان نے کوئی کرپشن نہیں کی، سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا، عمران خان کمپرومائز نہیں کریں گے جلد باہر آئینگے، ساری دنیا جانتی ہے پاکستان میں انصاف کے قانون کیلئے 27 سال سے کوشش کر رہے ہیں اس کو انصاف نہیں ملا، اب انصاف ہو کر رہے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ سزا کے باوجود عمران خان نے کہا مذاکرات جاری رہینگے، 7 دن تک اگر پیشرفت نہیں ہوگی پھر روکا جا سکتا ہے، عمران خان سزا سے نہیں ڈرتے، 5 دنوں میں 3 سزاؤں میں تیس سال سزا دی گئی تھی وہ بھی ختم ہو گئیں، یہ بھی ایسے ہی ہونگے، بانی یہی کہتے تھے ماتحت عدلیہ سے انصاف نہیں ملتا، قومیں تبا ہو جاتیں ہیں جب انصاف نہیں ہوتا۔